حزب اللہ نے نعیم قاسم کو نیا سربراہ بنانے کا اعلان کر دیا۔


حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ گروپ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اس کے نئے سربراہ ہوں گے۔

 نعیم قاسم نے طویل مدتی رہنما حسن نصراللہ کی جگہ لی ہے، جو گزشتہ ماہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

 وہ حزب اللہ کے ان چند سینئر رہنماؤں میں سے ایک ہے جو اسرائیل کی جانب سے گروپ کے بیشتر لیڈروں کو حملوں کی ایک سیریز میں ہلاک کرنے کے بعد زندہ ہیں۔

 یہ تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حالیہ ہفتوں میں لبنان میں تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
30 سال سے زائد عرصے تک، نعیم قاسم حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور گروپ کے سب سے زیادہ پہچانے جانے والے چہروں میں سے ایک تھے۔

 حزب اللہ نے کہا کہ انہیں شوریٰ کونسل نے گروپ کے اصولوں کے مطابق منتخب کیا ہے۔  اس کا ٹھکانہ واضح نہیں ہے، تاہم کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ ایران فرار ہو گیا ہے، جو حزب اللہ کا اہم حامی ہے۔

 قاسم کی ترقی کا اعلان کرتے ہوئے، حزب اللہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اسے "اس مارچ میں مبارک بینر اٹھائے ہوئے" کے طور پر بیان کیا گیا۔

 بیان میں مرحوم نصراللہ اور تنازع میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

 توقع تھی کہ حزب اللہ کی نئی قیادت عالم ہاشم صفی الدین کو سونپ دی جائے گی، لیکن 22 اکتوبر کو انکشاف ہوا کہ وہ تقریباً تین ہفتے قبل ایک اسرائیلی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔
اسرائیل نے حالیہ ہفتوں میں لبنان بھر میں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں حزب اللہ کے کارندوں، بنیادی ڈھانچے اور ہتھیاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

 پیر کی رات اسرائیلی فوج نے لبنان کی مشرقی وادی بیکا میں فضائی حملہ کیا، وہ علاقہ جہاں حزب اللہ کی مضبوط موجودگی ہے۔

 لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ کم از کم 60 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

 اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

 اسرائیل نے غزہ میں جنگ سے شروع ہونے والی سرحد پار سے دشمنی کے تقریباً ایک سال بعد حزب اللہ کے خلاف جارحانہ کارروائی کی اور کہا کہ وہ حزب اللہ کے راکٹ، میزائل اور ڈرون حملوں سے بے گھر ہونے والے سرحدی علاقوں کے مکینوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔

 ملک کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ سال کے دوران لبنان میں 2,700 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 12,500 زخمی ہو چکے ہیں۔

 حزب اللہ نے اسی عرصے میں ہزاروں راکٹوں اور ڈرونز سے اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور شمالی اسرائیل اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں کم از کم 59 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔