Pakistan

 Ten FC soldiers martyred in Khawarij attack on Darzanda FC check-post.


شہید ہونے والے فوجیوں میں سے چھ کا تعلق جنوبی وزیرستان اور چار کا تعلق ضلع کرک سے ہے: وزارت داخلہ

پشاور: ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق رات کی تاریکی میں ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی) خان میں درزندہ میں زم ایف سی چیک پوسٹ پر فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے دس جوان شہید ہوگئے۔  .

وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ "فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے رات کو ڈی آئی خان کی درزندہ میں زم ایف سی کی چوکی پر حملہ کیا، جس کا فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے جوانوں نے بہادری سے جواب دیا"۔

 "فوجیوں نے بہادری سے حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایف سی کے 10 جوان شہید جبکہ 3 زخمی ہوئے"، ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے چیک پوسٹ پر حملے کو ناکام بنانے پر شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔

 انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے فوجیوں میں سے چھ کا تعلق جنوبی وزیرستان اور چار کا ضلع کرک سے تھا۔

 وزارت نے دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے ایف سی کے غیر متزلزل عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان سپاہیوں کی عظیم قربانیاں قوم کے ثابت قدم عزم کو تقویت دیتی ہیں۔

 دریں اثنا، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے زم ایف سی چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کی اور حالیہ واقعات کی بھی مذمت کی جن میں بنوں میں ایس ایچ او کی گاڑی پر فائرنگ اور کوہاٹ میں سب انسپکٹر پر حملہ شامل ہے۔

 نقوی نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں ان کی بہادری کو اجاگر کرتے ہوئے، درزندہ علاقے میں حملے کے دوران اپنی جانیں گنوانے والے دس ایف سی اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

اپنے ریمارکس میں، نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ ان بہادر سپاہیوں کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف قوم کے غیر متزلزل عزم کو تقویت فراہم کرتی ہیں۔

 گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور کے پی کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیک پوسٹ پر حملہ پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 اس سے قبل شمالی بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں دہشت گردوں کے ایف سی کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے کم از کم دو جوان شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

 انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق واقعے کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔

 جواب میں سیکورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کیا جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے۔  آپریشن اب بھی جاری ہے، دہشت گرد ایک عمارت تک محدود ہیں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کا محاصرہ کر رکھا ہے۔